اتوار، 18 نومبر، 2018

حاجی عبدالوہاب شخصیت ، خدمات اور جدوجہد


امیر تبلیغی جماعت حاجی عبد الوہابرح طویل علالت کے بعد 18 نومبر 2018 کو خالق حقیقی سے جا ملے۔ آپ کی زندگی ایک جہد مسلسل اور عزم صمیم سے رقم ہے۔ آپ یکم جنوری 1923 میں دہلی میں پیدا ہوئے۔ اسلامیہ کالج لاہور سے گریجویشن کے بعد بطور تحصیل دار نوکری کا آغاز کیا۔ آپ مولانا عبد القادر رائے پوری سے متاثر تھے اور زمانہ طالبعلمی سے ہی مجلس احرارِ اسلام سے وابستہ ہو گئے تھے۔ حتٰی کہ مجلسِ احرار بوریوالا کے صدر بھی رہے۔


 بانی تبلیغی جماعت مولانا الیاس کاندھلوی سے ان کی ملاقات نظام الدین مرکز میں ہوئی جہاں تقریباً 6 ماہ ان کی صحبت میں گزارے. مولانا نے ان کو کہا کہ ان کو ایسے لوگ چاہیے جن کو نہ تنخواہ کی ضرورت ہو نہ کوئی دنیاوی آسائش صرف دین کی خاطر لوگوں کو اللہ کی طرف بلانا ہے۔
یہ 1 جنوری 1944 کی بات ہے۔ پھران کی صحبت کا اثر تھا کہ حاجی صاحب نے ان کی آواز کو لبیک کہا اور اپنی نوکری تک چھوڑی اور اپنی زندگی تبلیغ کے کام کے لیے وقف کر دی حتٰی کہ انہوں نے ساری زندگی شادی تک نہیں کی۔        
 آپ نے براہ راست مولانا الیاس کاندھلوی, یوسف کاندھلوی اور انعام الحق کاندھلوی سے استفادہ کیا اور ان کے ساتھیوں میں شمار کیے جاتے ہیں۔
 آپ نظام الدین (دہلی) میں عالمی شوری کے رکن جبکہ رائے ونڈ تبلیغی مرکز کی مرکزی شوری کے نگران بھی تھے۔  رائے ونڈ ہی میں انہوں نے جامعہ عربیہ کی بنیاد رکھی۔


تبلیغی جماعت پاکستان کے باقاعدہ پہلے امیر محمد شفیع قریشی تھے جن کے بعد حاجی محمد بشیر امیر جماعت منتخب ہوے. حاجی صاحب نےدونوں کے ساتھ وقت گزارا اور تبلیغی مراکز کے قیام کے لیے شہر شہر لوگوں کو ترغیب دی۔میں قیام پاکستان کے بعد آپ کی تشکیل پاکستان میں ہوئی۔ یہاں آپ نے اسی لگن کے ساتھ دعوت و تبلیغ کا کام جاری رکھا۔ 1992 میں امیر حماعت حاجی محمد بشیر کی وفات کے بعد تیسرے امیر منتخب ہوے۔
 اکتوبر 2013 میں جب پاکستانی طالبان اور حکومت کے درمیان مذاکرات کی جانب پیش رفت ہوئی تو طالبان نے بطور سربراہ حاجی عبد الوہاب کا نام پیش کیا تھا۔


 عالمی طور آپ کو قدر کی نگاہ سے دیکھا جاتا ہے. حتی کہ 2014/2015 میں 500 بااثر مسلمان شخصیات کی فہرست میں 10ویں نمبر پر رکھا گیا. آپ کی وفات یقیناً ایک گرانقدر نقصان ہے۔ ان کی تبلیغ اور خدمت دین کے لیے کوششیں ہمیشہ یاد رکھی جائیں گی۔
tableeghi jamat, dawhaji abdulwahab, raiwind, ijtima, haji abdulwahab death, molana tariq jameel, at o tableegh

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں