بلاشبہ اللہ تعالٰی جب اپنے دین کا کام لینا چاہتے ہیں تو کسی کو منتخب کر کے اس سے عظیم کام لے لیتے ہیں ۔قرآنی انسائیکلوپیڈیا وہ ایک عظیم کارنامہ جس کا سہرا ڈاکٹر طاہر القادری صاحب کے سر ہے۔ اس سے قبل ان کی تقریباً 551 تصانیف مختلف موضوعات پر چھپ چکی ہیں۔قرآنی انسائیکلوپیڈیا بلاشبہ امت مسلمہ کی تاریخ میں پہلی بار مرتب ہوا ہے۔ اس سے قبل قرآن کی سینکڑوں تفاسیر چھپ چکی ہیں مگر قرآن کے مضامیں کو ابواب کی شکل میں ترتیب دینے کا کام پہلی مرتبہ ہوا ہے۔اگرچہ اسلام360 کے نام سے اینڈرائیڈ ایپلی کیشن ایک پاکستانی نوجوان زاہد چھیپا کی کاوش سے کچھ برس قبل ہی متعارف ہوئی تھی جس کے اندر قرآن کے بہت سے مضامین تشنہ طلب تھے جس کی کمی ڈاکٹر صاحب کے اس انسائیکلو پیڈیا نے پوری کر دی ہے۔
بائیبل کے کونسے حصے آج بھی محفوظ ہیں؟؟؟ پڑہیے
اس تصنیف کا تعارف ڈاکٹر صاحب نے اس سال عالمی میلاد کانفرنس میں کروایا تھا۔اس کتاب میں کم و بیش پانچ ہزار موضوعات کا احاطہ کیا گیااور یہ تصنیف آٹھ جلدوں پر محیط ہے۔ایک نجی ٹی وی چینل کو انٹرویو دیتے ہوے انہوں نے بتایا کہ ہر موضوع پر انہوں نے تمام آیات کو باب کے اندر بمعہ سرخیوں کے ترتیب دیا تاکہ قرآن کا مطالعہ کرنے والا جس موضوع پر پڑہنا چاہے اسے قرآن کی تمام آیات جو مختلف مقامات پر وارد ہوئی ہیں اس ایک موضوع پر مل جائیں . اس کا فائدہ یہ ہوگا کہ قرآن فہمی اور بھی آسان ہو جائے گی خصوصاً محقیقین کے لیے قرآن فہمی کی نئی جہتیں متعارف ہوں گی۔
اس انسائیکلوپیڈیا کی خوبی یہ ہے کہ ہر موضوع کا جواب صرف قرآنی آیت اور اس کے ترجمہ سے دیا گیا ہے.۔تاکہ اختصار ملحوظ خاطر رہے جبکہ اس موضوع سے متعلقہ آیات ایک جکہ مجتمع ہونے سے موضوع کا فہم بھی واضح ہو جاتا ہے۔ آیات کا ترجمہ عرفان القرآن سے لیا گیا ہے جو کہ بذات خود ڈاکٹر صاحب کا ترجمہِ قرآن ہے۔
یہ بھی پڑہیے۔۔۔حضرت عمر رضی اللہ ؑنہ کی تاریخ شہادت میں اختلاف کی حقیقت کیا ہے۔۔۔۔
اس تصنیف کی تقریبِ رونمائی حال ہی میں ایوان اقبال میں منعقد ہوئی۔جہاں مختلف علمی حلقوں سے تعلق رکھنے والی شخصیات نے شمولیت کی اور اس کاوش کو سراہا۔
اپنے انٹرویو میں انہوں نے یہ بھی اعلان کیا کہ وہ حدیث کے انسائیکلوپیڈیا پر بھی کام کر رہے ہیں جو اگلے سال ربیع الاول تک مکمل ہو جائے گا۔حدیث کا انسائیکلوپیڈیا تقریباً پچیس جلدوں پر مشتمل ہو گا۔
qurani encyclopedia, doctor tahir ul qadri new book, minhajulquran books, tahirul qadri qurani encyclopedia,
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں